ایک شخص نماز عشاء کے بعد اپنے گھر بیوی کے پاس آیا اس نے دیکھا کہ اسکےبچے سو گئے ہیں, اس نے بیوی سےپوچھا:
کیا بچوں نے نماز پڑھی؟
بیوی نے کہا: میرے پاس کھانا نہیں تھا. میں نے ان کو تھپک تھپک کر سلا دیا اسلیےانہوں نے نماز نہیں پڑھی. شوہر نے کہاانہیں جگا دوبیوی نے کہا:
انہیں جگاؤ ان کا رزق خدا تعالیٰ کے ذمے ہے اور اللہ تعالی فرماتا ھے”اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور اس پر صبر کرو، ہم تم سے رزق نہیں مانگتے" ہم تمہیں رزق دیتے ہیں اور آخرت تو تقویٰ والوں کی ہے
ماں نے اندر آ کر سب بچوں کو جگایا,اور جب وہ نماز سے فارغ ہی ہوئے تھے تو باہر دروازے پر دستک ہوئی, ایک امیر آدمی دسترخوان اٹھائے ہوئے تھا جس میں بہت مزہ دار کھانا تھا اس شخص نےکہا اسے اپنے گھر والوں کے پاس لے جاؤ پھر اس نے کہا اتنی رات گزر جانے کے بعد کھانا لائے ہو آخر کیا وجہ ہے؟
امیر آدمی نے جواباکہا: ملک کا ایک رئیس میرے پاس آیا میں نے اسے یہ کھاناپیش کیا تو اس سے پہلے کہ وہ کچھ کھاتا ہمارے درمیان جھگڑا ہوگیا اس نے قسم کھائی کہ میں کچھ نہیں کھاؤں گا اور باہر چلا آیا تو میں نے کھانا اٹھایا اور کہا جہاں بھی وہ جائے گا میں کھانا اس کے پاس لے جاؤں گا خدا کی قسم وہ آپ کے دروازے پر آکر وہ غائب ہوگیا خدا کی قسم مجھے لگتا ہے کہ وہ مجھے آپ کے پاس لایا ہے جب بندہ دل جمعی اور توکل کے ساتھ رب العالمین کی عبادت کرتا ھے تو اللّٰہ تعالیٰ ہر قسم کے رزق کے دروازے کھول دیتا ہے پھر وہ رزق اولاد کی صورت ہو یا مال کی شکل میں ہو یا منصب و شہرت کی صورت میں ہو یا حسن و جمال کی شکل میں ہو بس اللّٰہ پر توکل کریں اور اسکی عبادت کریں,
اللہ نے فرما یا انسان کے رزق کا ذمہ میں نے اٹھایا ہے جب تک انسان زندہ ہے اسکا کھانا میرے ذمہ ہے باقی نماز ادا کرتے رہیں ایسا نہ ہو کہ آپکی نماز ادا ہو جائے اس سے پہلے۔
0 Comments
Please do not add here spam comments
Emoji